نکاح عام کرو زنا مشکل کرو نکاح کرنے کی برکتیں

 نکاح عام کرو زنا مشکل کرو

شادی کی عمر کیا ہونی چاہیے؟

ایک صاحب کی خود نوشت ، نصیحت سے پر اور فکر انگیز تحریر

نکاح عام کرو زنا مشکل کرو نکاح کرنے کی برکتیں
نکاح عام کرو زنا مشکل کرو نکاح کرنے کی برکتیں


  آج کے دور میں جلد شادی کرنا عیب جبکہ کم عمری میں لڑکی بازی کرنا فیشن بن گیا ہے۔ اسی تناظر میں ایک صاحب کی خود نوشت کارگزاری ملاحظہ فرمائیں ، اس میں ہم سب کے لیے نصیحت ہے۔

 شادی کی عمر کیا ہونی چاہیے؟

ماں میں جلدی شادی کرنا چاہتا ہوں، گناہوں سے بچنا چاہتا ہوں ، اپنا ایمان مکمل کرنا چاہتا ہوں، تم کیوں نہیں کرتے میری جلد شادی ؟ میں ایک عام انسان ہوں، جب 26 سال میری عمر ہے اور میرا گھرانہ مذہبی ہے، جہاں نماز ، روزہ اور  دین کو بہت اہمیت دی جاتی ہے ؛ مگر یہ عمل صرف نماز روزہ تک ہی ہے جو حکم اس کے علاوہ ہے وہ ہمارے خاندان میں نہیں ہوتے۔ 

     میں نے اسکول ، کالج اور یونیورسٹی سے لے کر ہر ادارے میں اپنے آپ کو گناہوں سے محفوظ رکھنے کی ہر طرح سے کوشش کی ، میرے دوست گرل فرینڈز بناتے تھے،برے کام کرتے تھے، ڈیٹیں مارتے تھے ؛ مگر میں نے ہمیشہ سوچا کہ میں یہ سب کام حلال طریقے سے کروں گا ۔ جب میری عمر 24 سال ہوئی تو مجھے شدید شادی کی طلب ہونے لگی ، مجھے اپنے آپ کو برائی سے بچانا شدید مشکل ہو گیا ۔ میں نے اپنے گھر والوں کو کہنا شروع کیا، اب وقت آ گیا ہے میری شادی کردیں، مگر میرے گھر والوں نے شدید اعتراضات اٹھانے شروع کیے، ابھی تمہاری عمر ہی کیا ہے ؟ میں نے ان کو قرآن و احادیث سے ریفرنس دیے، مگر انہوں نے اس کو یہ کہہ کرپرے کردیا کہ باقی اسلام بھی مانوں۔

زنا کرلینا پر بیوہ

 سے شادی نہ کرنا

    ایک دن میری ماں نے بتایا میں نے قرآن کا پورا ترجمہ پڑھ لیا ، میں نے کہا ایسے پڑھنے کا فائدہ کیا جس پر عمل نہیں کرنا۔ قرآن کریم میں لکھا ہے کہ بالغ ہوتے ہی شادی کرو ، حدیث میں آتا ہے اگر بالغ ہونے کے بعد ماں باپ شادی نہ کریں ، اولاد گناہ کریں تو سارا گناہ ماں باپ کو بھی ہوگا ۔

     انٹرنیٹ اور ٹی وی پرفحاشی کا بازار عام ہے ۔ دوستوں کے ساتھ دیکھتا ہوں وہ لڑکیوں میں انجوائے کر رہے ہیں، بازاروں میں لڑکیوں پر نظر پڑ جائے تو باریک کپڑے ، جسم ٹائٹ!  کیسے بچاؤں اپنے آپ کو؟  میں چڑچڑا ہوتا جا رہا ہوں ، گھر والے کہتے ہیں بدتمیزہو گیا ہے ؛ مگر ان کو سمجھ نہیں آتی یہ بدتمیزی کیوں ہوتی ہے ؟ میرے والد 35000 کما تے ہیں، 3 بھائیوں سمیت پورا گھر چلاتے ہیں، تو کیا میں 25 ہزار میں اپنی بیوی کے ساتھ گزارا نہیں کرسکتا ؟ مگر میری کوئی سنتا نہیں ! کہتے ہیں ابھی عمر ہی کیا ہے؟ ۲۶ سال صرف ؟ اور شادی کا نام 32 سال کی عمر سے پہلے نہ لینا

    میں کیسے سمجھاؤں؟ نوجوانوں کو ترقی کرنے کے لئے سکون کا ماحول چاہیے اور اللہ تعالی نے قرآن کریم میں کہا ہے: میاں بیوی ایک دوسرے سے سکون حاصل کرو! کہاں گئے میرے اللہ کے احکامات اور میرے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات ؟ کیا یہ صرف نعرے مارنے کے لئے ہے ؟ کہ ہم عاشق رسول ہیں مگر عمل کی دفعہ زیرو؟ 

    بہت مشکل سے جا کر ایک سال لڑ کر ماں کو منایا، رشتہ کرو، کچھ حامی بھری انہوں نے وہ بھی ذلیل کر کے ؛ مگر اسی دوران میرے دادا کا انتقال ہو گیا اور ان کے انتقال کے پچیس دن بعد میں نے کہا میرا رشتہ کرو ! کہتے تم کو احساس ہے ابھی فوتگی ہوئی! میں نے کہا: اسلام کہتا ہے تین دن سے زیادہ سوگ نہیں ہوتا، کہنے لگے: جب ہم مریں گے اس کا مطلب تم بھنگڑے ڈالو گے؟ 

    سمجھ آیا مجھے یہ سب باتیں صرف شادی نہ کرنے کا بہانہ ہیں! کہیں ہمارا بیٹا بہو کے پیار میں پاگل ہو کر ہاتھ سے نہ نکل جائے اور کوئی وجہ نہیں ۔ 

    سوچتا ہوں کہ اب اگر میں برائی کی طرف مائل ہو گیا تو کون ذمہ دار ہوگا؟ میرے ماں باپ یا پھر یہ معاشرہ ، میڈیا ، یا  سیاستدان جنہوں نے زنا آسان کردیا ہے مگر شادیاں مشکل کر دی ہیں۔ کیسے اللہ کی برکت نازل ہوگی اس ملک پر؟؟؟؟؟؟؟ کاش ماں باپ سمجھ جائیں کہ دجالی فتنے کا دور ہے ، ایمان بچانا بہت مشکل ہے، اسی لئے کہتا ہوں : نکاح عام کرو اور زنا مشکل کرو۔

۲۶ جنوری پر تقریر یاد کرنے یا

 پڑھنے کے لیے مجھے دبائیں

  برائے رابطہ : 

محمد امتیاز پَلاموی،مظاہری

7079256979| 6397254972



Post a Comment

0 Comments